وجائنا گیس، جسے وجائنا فلائٹس یا کوئفنگ بھی کہا جاتا ہے، اس وقت ہوتی ہے جب ہوا وجائنا میں پھنس جاتی ہے اور بعد میں باہر نکلتی ہے، جس کی وجہ سے گیس پاس کرنے جیسی آواز آتی ہے۔ یہ ایک عام حالت ہے اور عام طور پر صحت کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں ہوتا، لیکن یہ شرمندگی کا باعث بن سکتی ہے اور زندگی کے معیار پر اثر ڈال سکتی ہے۔وجائنا گیس کی وجوہاتوجائنا گیس کے کئی قدرتی اسباب ہوتے ہیں، جیسے:حیض کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء: جب کوئی چیز، جیسے ٹیمپون، مینسٹرول کپ یا نسوانی معائنہ (gynecological tests) کے دوران استعمال ہونے والا اسپیکولم وجائنا میں داخل کیا جاتا ہے، تو اس میں ہوا پھنس سکتی ہے، جو بعد میں خارج ہوتی ہے۔جنسی سرگرمی: جنسی تعلقات کے دوران وجائنا پھیلتی اور سکڑتی ہے، جس کی وجہ سے ہوا اندر پھنس سکتی ہے، اور بعد میں جب یہ خارج ہوتی ہے تو گیس پاس ہونے جیسی آواز آتی ہے۔اسٹریچنگ ایکسرسائزز: یوگا اور دیگر کچھ ورزشیں جو پیلوک ایریا کو اسٹریچ کرتی ہیں، ان کی وجہ سے بھی ہوا وجائنا میں پھنس سکتی ہے، جو پوزیشن تبدیل کرنے پر باہر نکلتی ہے۔پیلوک فلور کی کمزوری: ڈلیوری، زیادہ وزن، یا عمر کی وجہ سے پیلوک کے مسلز کمزور ہو سکتے ہیں، جس سے وجائنا گیس کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔روک تھام اور مینجمنٹزیادہ تر معاملات میں، وجائنا گیس کو روکنے کے لیے کسی خاص علاج کی ضرورت نہیں ہوتی، کیونکہ یہ صحت کے لیے خطرہ نہیں ہے اور عام طور پر تکلیف کا سبب بھی نہیں بنتی۔ لیکن اگر آپ اس کا کوئی حل چاہتے ہیں تو یہ کچھ طریقے آزما سکتے ہیں:اسکواٹنگ: پیشاب کے دوران اسکواٹ کرنے سے وجائنا میں پھنسی ہوا نکلنے میں مدد مل سکتی ہے۔ریلیکسیشن تکنیکس: اگر تناؤ کی وجہ سے گیس ہو رہی ہے تو گہری سانس لینے اور ریلیکسیشن تکنیکس سے مدد مل سکتی ہے۔کچھ سرگرمیوں سے پرہیز: جنسی تعلقات اور کچھ جسمانی ورزشوں سے پرہیز وجائنل گیس کی شکایت کو کم کر سکتا ہے۔ ٹیمپون اور مینسٹرول کپ کے بجائے پیڈز استعمال کرنے سے بھی مدد مل سکتی ہے۔کِیگل ایکسرسائز: کیگل ایکسرسائز کے ذریعے پیلوک کے مسلز کو مضبوط کیا جا سکتا ہے، جس سے وجائنل گیس کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ڈاکٹر سے کب ملیں؟کچھ حالات میں، وجائنل گیس کسی سنگین مسئلے کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ اگر آپ کو وجائنل گیس کے ساتھ ان مسائل کا سامنا ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں:درد یا کسی قسم کی تکلیفغیر معمولی ڈسچارج یا لیکیجکسی قسم کی بدبوخون آنا یا سوجن ہو جانااگر وجائنل گیس بار بار ہو اور اس کی کوئی واضح وجہ نہ ہو، جیسے جنسی سرگرمی یا ورزش، تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔یاد رکھیں، وجائنل گیس شرمندگی کا باعث ہو سکتی ہے، لیکن یہ عام طور پر ایک قدرتی حالت ہے جو کسی نقصان کاسببنہیںبنتی۔Source:- https://www.medicalnewstoday.com/articles/319558#contacting-a-doctor
پیریڈ کا درد تمام خواتین کے لیے ایک عام مسئلہ ہے، جو ان کے روزمرہ کے کاموں کو بھی مشکل بنا دیتا ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو کچھ آسان اور مؤثر گھریلو علاج بتانے جا رہے ہیں، جو آپ کو پیریڈ کے درد سے نجات دلانے میں مدد کریں گے۔پہلا اور سب سے آسان طریقہ ہے – گرم پانی سے نہانا۔ گرم پانی ہماری پٹھوں کی جکڑن کو کم کرتا ہے اور جسم کو سکون محسوس ہوتا ہے۔ ساتھ ہی، گرم پانی خون کی گردش کو بھی بہتر بناتا ہے، جس سے پیٹ اور کمر کا درد آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے۔ اگلی بار جب بھی آپ کو پیریڈ کا درد ہو، تو یہ گرم پانی کا شاور ضرور آزمائیں۔دوسرا مؤثر طریقہ ہے – گرم پانی کی بوتل یا ہیٹنگ پیڈ سے سکائی کرنا۔ ہیٹنگ پیڈ کو ہلکے تولیے میں لپیٹ کر اپنے پیٹ پر رکھیں۔ اس کی گرمی سے پٹھے آرام دہ ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے پیریڈ کے درد میں کمی آتی ہے۔ تو یہ آسان ٹپ ضرور آزمائیں!اگر درد زیادہ ہو رہا ہو، تو ہلکی مالش بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ مالش کرنے سے جسم میں "اینڈورفین" نامی ہارمون خارج ہوتا ہے، جو ایک قدرتی پین کلر (درد کم کرنے والا) کا کام کرتا ہے! یہ آپ کے تناؤ کو کم کرکے آپ کو سکون دیتا ہے۔ تو اگلی بار، پیریڈز کے دوران ہلکی مساج کرنا نہ بھولیں۔اب بات کرتے ہیں ایک اور بہترین طریقے کی – ورزش! یوگا، چہل قدمی، سائیکلنگ یا تیراکی کرنے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور پیریڈ کا درد کم ہوتا ہے۔ ساتھ ہی، ورزش کرنے سے اینڈورفین خارج ہوتا ہے، جس سے پیریڈز کے دوران آپ کا موڈ بھی اچھا رہتا ہے۔اگر درد بہت زیادہ ہو، تو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے آپ پیراسیٹامول یا آئیبوپروفین جیسی دوائیں بھی لے سکتے ہیں۔ یہ درد اور سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ دوائیں جسم میں ان کیمیکلز کو بھی کم کرتی ہیں، جو درد اور اینٹھن کا سبب بنتے ہیں۔ان ٹپس کو آزمائیں اور ہمیں کمنٹس میں بتائیں کہ کون سی ٹپ سے آپ کو سب سے زیادہ سکون ملا!Source:- 1. https://www.nhs.uk/conditions/period-pain/2. https://www.nhs.uk/conditions/periods/period-problems/3. https://www.bupa.co.uk/newsroom/ourviews/natural-remedies-period-pain4. https://www.webmd.com/women/menstrual-pain5. https://www.webmd.com/women/ss/slideshow-get-rid-of-cramps
کیا آپ کے پیریڈز بے قاعدہ ہو رہے ہیں؟ کیا آپ کو کبھی کبھار موڈ میں تبدیلیاں محسوس ہوتی ہیں؟اگر ہاں، تو ہو سکتا ہے کہ آپ پیریمینوپاز کے دور سے گزر رہی ہوں!سب سے پہلے یہ سمجھتے ہیں کہ پیریمینوپاز ہوتا کیا ہے؟سیدھے الفاظ میں کہیں، تو یہ وہ وقت ہوتا ہے جب آپ کا جسم مینوپاز کی طرف بڑھنے لگتا ہے۔ اس دوران، آپ کے اووریز (بیضہ دانی) ایسٹروجن اور پروجیسٹرون ہارمونس بنانا کم کر دیتی ہیں۔اس کا اثر سب سے پہلے آپ کے پیریڈز (ماہواری) پر پڑتا ہے۔ پیریمینوپاز کی وجہ سے پیریڈز کبھی جلدی آ جاتے ہیں، کبھی دیر سے، اور کبھی اچانک ہی بند ہو جاتے ہیں!اب سوال یہ ہے کہ پیریمینوپاز کب شروع ہوتا ہے؟زیادہ تر خواتین میں پیریمینوپاز 40 سال کی عمر کے آس پاس شروع ہوتا ہے، لیکن کچھ خواتین میں یہ 30 سال کی عمر میں بھی شروع ہو سکتا ہے اور کچھ میں 50 کے بعد بھی۔ایک بہت بڑا سوال جو اکثر خواتین کے ذہن میں آتا ہے کہ – کیا پیریمینوپاز کے دوران حمل ممکن ہے؟جواب ہے – ہاں! جب تک آپ کے پیریڈز مکمل طور پر بند نہیں ہوتے، تب تک حمل ممکن ہے۔چلیے اب جانتے ہیں کہ پیریمینوپاز کی علامات کیا ہوتی ہیں؟پیریمینوپاز کے دوران آپ کے جسم میں کئی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، جیسے –پیریڈز کا بے قاعدہ ہو جانا۔کبھی زیادہ تو کبھی بہت کم خون آنا۔موڈ میں تبدیلیاں – کبھی بہت خوش تو کبھی بہت اداس محسوس کرنا۔اچانک گرمی محسوس ہونا (ہاٹ فلیشز)۔رات کو پسینہ آنا۔وجائنا میں خشکی۔بار بار پیشاب کرنے کی خواہش ہونا۔نیند نہ آنا یا بہت زیادہ تھکن محسوس کرنا۔پیریمینوپاز کے دوران جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کا اثر دماغی صحت پر بھی پڑ سکتا ہے۔کئی خواتین پریشانی، گھبراہٹ اور ڈپریشن محسوس کر سکتی ہیں۔کبھی کبھار چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آنا بھی عام بات ہے۔اگر آپ کو ایسا محسوس ہو رہا ہے، تو اپنے گھر والوں سے اس بارے میں بات کریں اور ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔Source:- 1. https://www.nhs.uk/conditions/menopause/2. https://www.cuh.nhs.uk/rosie-hospital/menopause-and-perimenopause/signs-and-symptoms/3. https://www.nhs.uk/conditions/menopause/symptoms/4. https://www.webmd.com/menopause/guide-perimenopause5. https://www.webmd.com/menopause/ss/slideshow-signs-perimenopause
5 ایسی غذائیں، جو پیریڈز کے دوران ہونے والی تکالیف کو کم کر سکتی ہیں۔سب سے پہلی ہے ادرک! ادرک میں Gingerol نامی ایک کمپاؤنڈ ہوتا ہے، جس میں اینٹی انفلامٹری خصوصیات ہوتی ہیں۔ یہ پیریڈ کے درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور جسم کی تھکن بھی دور کرتا ہے۔ اس لیے اگر آپ کو پیریڈز کے دوران درد ہو رہا ہے، تو ادرک کی چائے یا اس کا ایک ٹکڑا پانی میں اُبال کر ضرور پیئیں۔دوسری زبردست غذا ہے ہلدی! اس میں کرکیومن نام کا ایک کمپاؤنڈ ہوتا ہے، جو جسم کی سوجن کو کم کرتا ہے اور خون کے بہاؤ کو بھی بہتر بناتا ہے۔ ہلدی والا دودھ پینے سے آپ کو پیریڈز کے درد میں کافی آرام مل سکتا ہے۔ اگر آپ کو ہلدی والا دودھ پسند نہیں ہے، تو آپ ہلدی کو گرم پانی میں ملا کر بھی پی سکتے ہیں!اب بات کرتے ہیں میٹھی اور صحت بخش گُڑ کے بارے میں! پیریڈز کے دوران جسم میں آئرن کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے کمزوری اور تھکن محسوس ہوتی ہے۔ گُڑ آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو آپ کے جسم میں ہیموگلوبن بڑھاتا ہے اور آپ کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس لیے گُڑ کا ایک چھوٹا ٹکڑا روزانہ کھائیں۔اگر آپ کو پیریڈز کے دوران بہت زیادہ سستی اور سر درد ہوتا ہے، تو کافی ضرور آزمائیں! اس میں کیفین نامی ایک آرگینک کمپاؤنڈ ہوتا ہے، جو آپ کو متحرک رکھتا ہے اور سر درد کو کم کرتا ہے۔ لیکن زیادہ کافی بھی نہ پیئیں، کیونکہ اس سے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے!آملہ میں وٹامن C، آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو جسم کی سوجن اور خون کی کمی کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس میں موجود Flavonoids اور Tannins پٹھوں کو آرام دے کر اینٹھن کو کم کرتے ہیں۔ آپ اسے کچا، جوس یا آملہ پاؤڈر کی شکل میں کھا سکتے ہیں۔تو اگلی بار جب بھی پیریڈز آئیں، ان چیزوں کو اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں! اور ہمیں کمینٹس میں بتائیں کہ آپ اپنے پیریڈز کے دوران کون سی غذا کھاناپسندکریںگی؟Source:- 1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC8021506/2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC10935160/3. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/29526236/4. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC4962155/5. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/37373663/
وجائنا سے سفید پانی یا White Discharge آج کل عورتوں میں ایک عام مسئلہ بن گیا ہے۔ یہ ہارمونی تبدیلیوں انفیکشنز یا کسی اور صحت کے مسئلے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔سفید پانی سے نجات کے 4 آسان طریقے1. کاٹن کے ڈھیلے انڈرویئر پہنیںزیادہ تنگ انڈرویئر پہننے سے جسم میں گرمی اور نمی پھنس جاتی ہے، جس کی وجہ سے وجائنا میں بیکٹیریا اور یِیسٹ (Yeast) پیدا ہو سکتے ہیں، اور سفید پانی کا مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔ کاٹن کا کپڑا وجائنا کے آس پاس کے حصے کو خشک رکھنے اور ہوا کی آمدورفت (Air Circulation) میں مدد کرتا ہے۔2. صفائی کا خاص خیال رکھیںاپنے وجائنا کے حصے کو ہر روز صاف پانی سے دھوئیں۔ خیال رکھیں کہ وجائنا کے اندر کسی بھی صابن، ڈیئوڑرنٹ یا اسپرے کا استعمال نہ کریں، کیونکہ ان میں موجود کیمیکل وجائنا کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور سفید پانی کے اخراج کا سبب بن سکتے ہیں۔3. ایسی وجائنل کریمز یا جیل استعمال کریں جن میں (Curcumin) یا ایلوویرا (Aloe Vera) موجود ہو کیونکہہلدی میں موجود Curcumin کمپاؤنڈ اور ایلوویرا میں اینٹی انفلامیٹری (Anti-Inflammatory) اور اینٹی فنگل (Anti-Fungal) خصوصیات ہوتی ہیں جو ان انفیکشنز سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں جو سفید پانی کی وجہ بن سکتے ہیں۔4. جنسی تعلقات کے دوران ہمیشہ کنڈوم کا استعمال کریںکنڈوم جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں (STIs) سے بچاتا ہے جو سفید پانی کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہیں۔ اپنی صحت کو محفوظ رکھنے کے لیے جنسی بیماریوں کی باقاعدہ اسکریننگ کروانا بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔یہ آسان ٹپس اپنا کر آپ سفید پانی کے مسئلے سے چھٹکارا حاصلکرسکتےہیں۔Source:- 1. https://www.webmd.com/women/vaginal-discharge-whats-abnormal2. https://my.clevelandclinic.org/health/symptoms/4719-vaginal-discharge3. https://www.nhs.uk/conditions/vaginal-discharge/4. https://www.nhs.uk/conditions/vaginitis/5. https://www.nhsinform.scot/illnesses-and-conditions/sexual-and-reproductive/vaginal-discharge/
کیا آپ کو پیریڈز کے دوران بغیر کسی وجہ کے چڑچڑاہٹ، اداسی، یا غصہ محسوس ہوتا ہے؟ یہ بالکل عام بات ہے، اور اسے موڈ سوئنگز کہا جاتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ آپ انہیں چند آسان طریقوں سے مینیج کر سکتے ہیں۔آئیے سمجھتے ہیں کہ موڈ سوئنگز کیوں ہوتی ہیں اور آپ انہیں کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔موڈ سوئنگز کا مطلب ہے جذبات میں اچانک تبدیلی۔ ایک لمحہ آپ خوش محسوس کر رہے ہوتے ہیں، اور اگلے ہی لمحے آپ پریشان یا اداس ہو سکتے ہیں۔ یہ سب ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے ایسٹروجن اور پروجیسٹرون، جو پیریڈز کے دوران بدلتے ہیں۔یہ ہارمونس آپ کے دماغ کے کیمیکلز، جیسے سیروٹونن، کو متاثر کرتے ہیں۔ ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، یا جنک فوڈ کھانے سے یہ موڈ سوئنگز مزید بڑھ سکتی ہیں۔پیریڈز کے دوران موڈ سوئنگز کو کنٹرول کرنے کے 5 آسان طریقے:فعال رہیں: ہلکی پھلکی ورزشیں، جیسے واکنگ، اسٹریچنگ، یا یوگا، آپ کے جسم میں اینڈورفنز خارج کرتی ہیں، جنہیں خوشی کے ہارمونس کہا جاتا ہے۔ یہ ہارمونس آپ کے موڈ کو بہتر بناتے ہیں اور دباؤ کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔صحت مند کھانا کھائیں: اپنی خوراک میں پھل، سبزیاں، خشک میوہ جات، اور مچھلی شامل کریں۔ یہ غذائیں آپ کے بلڈ شوگر کو متوازن رکھتی ہیں اور دماغی صحت کو بہتر کرتی ہیں، جس سے آپ کا موڈ متوازن رہتا ہے۔زیادہ پانی پیئیں: پانی پینے سے سوجن کم ہوتی ہے اور آپ بہتر محسوس کرتے ہیں۔ آپ پیریڈز کے دوران ہربل چائے بھی پی سکتے ہیں، جو آرام دہ ہوتی ہے۔اچھی نیند لیں: ہر رات کم از کم 7-8 گھنٹے کی نیند لینے کی کوشش کریں۔ آرام آپ کے جسم کو ریچارج کرنے میں مدد دیتا ہے اور جذبات کو متوازن رکھتا ہے۔دماغ کو سکون دیں: گہری سانسیں لیں، مراقبہ کریں، یا پرسکون موسیقی سنیں۔ یہ سرگرمیاں دباؤ کم کرتی ہیں اور آپ کو پیریڈز کے دوران زیادہ پُرسکون محسوس کرنے میں مدد دیتی ہیں۔پیریڈز چیلنجنگ محسوس ہو سکتے ہیں، لیکن ان چھوٹے چھوٹے اقدامات کے ساتھ آپ موڈ سوئنگز کو آسانی سے سنبھال سکتے ہیں۔Source:- 1. https://www.health.qld.gov.au/newsroom/features/breaking-the-cycle-a-guide-to-understanding-and-managing-premenstrual-dysphoric-disorder-pmdd 2. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK279264/ 3. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK560698/
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان میں 22 میں سے 1 شہری خاتون اپنی زندگی میں بریسٹ کینسر کا شکار ہو سکتی ہیں؟لیکن پریشان مت ہوں، آپ گھر پر خود سے بریسٹ کا معائنہ کرکے بریسٹ کینسر کی ابتدائی علامات کا پتہ لگا سکتے ہیں۔یہ آسان ہے، جلدی ہے، اور آپ کی زندگی بچا سکتا ہے۔تفصیلی خود سے بریسٹ کا معائنہ کرنے کا طریقہ:صحیح وقت کا انتخاب کریں:یہ معائنہ پیریڈز کے ختم ہونے کے چند دن بعد کریں، جب آپ کے بریسٹ کم حساس ہوں۔ اگر آپ سن یاس کے بعد ہیں، تو ہر مہینے ایک مخصوص دن پر یہ معائنہ کریں۔آئینے میں دیکھیں:آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے بریسٹ کی شکل یا سائز میں کسی بھی تبدیلی کو دیکھنے کی کوشش کریں۔ جلد کی تبدیلیاں، گڑھے، لالی، یا سوجن کو چیک کریں۔بازو اوپر اٹھائیں:اب اپنے دونوں بازو سر کے اوپر اٹھائیں اور دیکھیں کہ جب بازو اوپر اٹھتے ہیں تو آپ کے بریسٹ میں کوئی تبدیلی تو نہیں آتی۔ اگر کچھ مختلف نظر آئے، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔گلٹیاں محسوس کریں:اپنی انگلیوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنے بریسٹ کو نرمی سے دبائیں۔ چھوٹے دائروں میں حرکت کرتے ہوئے، بریسٹ کے بیرونی حصے سے نپل تک جائیں۔ نپل اور کالربون کے آس پاس مختلف دباؤ استعمال کرتے ہوئے، گلٹیاں یا موٹی جلد چیک کریں۔نپل چیک کریں:دونوں نپلوں کو نرمی سے دبائیں۔ اگر خون یا کوئی اور عجیب مواد نکلے، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔بغل کو نہ بھولیں:اپنی بغل کو نہ بھولیں، کیونکہ بریسٹ کے ٹشو یہاں تک پھیل سکتے ہیں۔ اگر آپ کو کوئی تبدیلی محسوس ہو، تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔اگر آپ کو کچھ غیر معمولی محسوس ہو، تو ہچکچائیں نہیں اور فوراً ڈاکٹر سے بات کریں۔ جلدی پتہ لگانا بڑا فرق ڈال سکتا ہے۔خود کو باخبر رکھیں، محفوظ رہیں، اور اپنی صحت کا خیال رکھیں۔Source:-1. https://cancerindia.org.in/breast-cancer/ 2. https://www.indiancancersociety.org/breast-cancer/index.html
PCOD/PCOS کی وجہ سے، بھارت میں بہت سی خواتین بے قاعدہ ماہواری (irregular periods)، وزن بڑھنے (weight gain)، اور ہارمونی مسائل (hormonal imbalances) جیسی مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔لیکن ان مسائل کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کچھ آسان طریقے بھی موجود ہیں۔ اس مضمون کو آخر تک پڑھیں اور ایک اضافی نسخے کے بارے میں بھی جانیں۔یہ ہیں 5 گھریلو نسخے جو PCOD/PCOS کو جڑ سے ختم کرنے میں مددگار ہیں:سہجن کے پتے (Moringa Leaves):یہ پتے ہارمونی توازن قائم رکھنے اور انسولین کی مزاحمت (insulin resistance) کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، جو PCOS کی ایک عام وجہ ہے۔ یہ بلڈ شوگر لیول کو 25% تک کم بھی کر سکتے ہیں، جو PCOS کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے۔ سہجن کے پتوں کے پاؤڈر کو اپنی چائے میں شامل کریں اور اپنی صحت کو بہتر بنائیں۔پہاڑی پودینے کی چائے (Spearmint Tea):کچھ سکون بخش چاہیے؟ یہ چائے خواتین کے ٹیسٹوسٹیرون کی بلند سطح کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے، جو PCOS میں مہاسے (acne)، غیر ضروری بالوں کی افزائش (unwanted hair growth)، اور بے قاعدہ حیض (irregular periods) کا سبب بنتا ہے۔ روزانہ 2 کپ پہاڑی پودینے کی چائے پینے سے PCOS کی علامات 40-50% تک کم ہو سکتی ہیں۔سیب کا سرکہ (Apple Cider Vinegar):آپ نے شاید سنا ہو کہ یہ وزن کم کرنے کے لیے فائدہ مند ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ سیب کا سرکہ PCOS کو بہتر کرنے میں بھی مؤثر ہے؟ یہ وزن اور ہارمونی توازن کو قائم رکھنے کے لیے بھی بے حد کارآمد ہے۔اشوگندھا (Ashwagandha):اشوگندھا ایک آیورویدک جڑی بوٹی ہے جو آپ کو ذہنی دباؤ (stress) کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ کورٹیسول کی سطح کو کم کرتی ہے، جو PCOS کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے۔میتھی کے بیج (Fenugreek Seeds):میتھی کے بیج نہ صرف کھانے میں لذیذ ہیں بلکہ PCOS کو کم کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ میتھی کے بیجوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح کم ہو سکتی ہے، اور حیض کو معمول پر لانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔بونس نسخہ: دال چینی (Cinnamon):یہ ایک عام باورچی خانے کا مسالا ہے جو PCOS کی علامات کو قابو میں رکھنے میں مددگار ہے۔ یہ حیض کو معمول پر لانے، ہارمونی توازن قائم رکھنے، اور انسولین کی مزاحمت کو کم کرنے میں مفید ہے۔ اپنی چائے میں صرف ایک چمچ دالچینی شامل کریں اور اپنی صحت میں بڑا فرق محسوس کریں۔یہ تمام گھریلو نسخے اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کر کے آپ PCOD اور PCOS کی علامات کو کم کر سکتے ہیں۔کیا آپ نے ان میں سے کوئی نسخہ آزمایا ہے؟ اگر نہیں، تو آج ہی آزمائیں اور فرق دیکھیں!Source:-1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9745082/ 2. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/23666047/ 3. https://pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=1893279
Shorts
آپ کی ماہواری نہیں آئی اور حمل کا ٹیسٹ منفی ہے، تو اب کیا کرنا چاہیے؟

Drx. Lareb
B.Pharma
ٹیمپون کیا ہوتے ہیں اور ان کو استعمال کرنے کا طریقہ۔

Drx. Lareb
B.Pharma
وجائنل گیس: کیوں نکلتی ہے وجائنا سے ہوا؟ جانیے 4 اہم وجوہات!

Drx. Lareb
B.Pharma
Perimenopause کی عام علامات کیا ہیں؟

Drx. Lareb
B.Pharma