سائیکل چلانے کے 5 فائدے
السلام علیکم دوستو، خوش آمدید Medwiki میں، جہاں آپ کو صحت اور ویلنس سے متعلق مکمل معلومات ملتی ہیں۔ آج ہم بات کریں گے سائیکلنگ کے صحت کے فوائد کے بارے میں۔ کیا آپ نے یہ جانا ہے کہ صرف سائیکلنگ کرنے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ 50% تک کم ہو جاتا ہے؟ اور بھی بہت سارے صحت کے فوائد ہیں سائیکلنگ کرنے کے۔ آئیے شروع کرتے ہیں:سائیکل چلانے کے 5 فائدے: روزانہ سائیکل (Cycling) چلانے کے صحت کے فوائددل کی صحت کو سپورٹ کرتا ہے: سائیکلنگ کرنے سے جسم کو زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے دل کو زیادہ خون پمپ کرنا پڑتا ہے۔ ایسا کرنے سے دل کے مسلز مضبوط ہوتے ہیں اور خون کی روانی بھی بہتر رہتی ہے، جو مجموعی طور پر دل کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ یعنی دل سے متعلق مسائل جیسے فالج، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کے امکان کم ہو جاتے ہیں۔وزن میں کمی: صرف ایک گھنٹہ سائیکلنگ کرنے سے تقریباً 600 کیلوریز جل سکتی ہیں۔ سائیکلنگ کرتے وقت جسم کو توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، جو کیلوریز جلانے سے ملتی ہے، اور ساتھ ہی جسم میں چربی بھی کم ہونے لگتی ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔موڈ بہتر کرتا ہے: سائیکلنگ کرنے سے جسم میں اینڈورفنز یعنی خوشی کے ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں، اور اسٹریس ہارمون کم ہوتا ہے، جس سے تناؤ کم ہوتا ہے اور ذہنی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے: سائیکلنگ کرنے سے پیروں کے تمام پٹھے، چاہے وہ ران ہوں یا پنڈلی کے مسلز، سب مضبوط ہونے لگتے ہیں، ان کی لچک بڑھتی ہے اور ان میں موجود چربی بھی کم ہونے لگتی ہے، جس سے پیر ٹونڈ نظر آتی ہیں۔جوڑوں کی صحت کے لیے مفید ہے: سائیکلنگ کرنے سے جوڑوں پر اتنا اثر نہیں پڑتا جتنا دوڑنے سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ گھٹنوں اور کمر کی حرکت کو آسان بناتا ہے۔ اور جن لوگوں کو جوڑوں کی تکلیف ہوتی ہے، وہ بھی آسانی سے سائیکلنگ کر سکتے ہیں۔تو آپ کس کا انتظار کر رہے ہیں؟ آج ہی سائیکلنگ شروع کیجیے، اور ایک صحت مند جسم اور دماغ کے ساتھ اپنےSource:- 1.https://www.health.harvard.edu/blog/biking-and-sex-avoid-the-vicious-cycle-201209145290 2. https://www.betterhealth.vic.gov.au/health/healthyliving/cycling-health-benefits
ایتھلیٹس اور دباؤ کو قابو میں رکھنے کے ان کے مختلف طریقے۔
تفصیل: دباؤ کو سنبھالنا اور خوشگوار زندگی گزارنا ایک ایسی مہارت ہے جسے ہر کسی کو اپنانا چاہیے۔ اس ویڈیو کو دیکھیں تاکہ آپ کو پتہ چلے کہ ہمارے ایتھلیٹس دباؤ کو کیسے سنبھالتے ہیں اور اپنے لیے بہترین طریقہ معلوم کریں۔کیا ایتھلیٹس پر کوئی دباؤ ہوتا ہے؟ کیوں نہیں، آخر وہ قوم کے لیے کھیل رہے ہیں اور وہ قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے۔یہ جان کر حیرت ہوگی کہ مختلف ایتھلیٹس اپنے دباؤ کو سنبھالنے کے لئے مختلف طریقے اپناتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ اسے کیسے سنبھالتے ہیں:پی وی سندھو: پی وی سندھو اپنی زندگی میں "میڈیٹیش" کو بہت اہمیت دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ جب سے انہوں نے میڈیٹشن کرنا شروع کیا ہے تو ان کے دل و دماغ میں جو کچھ ہو رہا ہوتا اس کے بارے میں ایک واضح وضاحت ہو جاتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ان کی زندگی میں واقعی ایک تبدیلی آئی اور اس لیے وہ روزانہ کی بنیاد پر سب کو میڈیٹشن کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔مانو بھاکر: مانو بھاکر نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ وہ سونے سے پہلے "میڈیٹشن" کرتی ہیں۔ اس سے انہیں گہری نیند ملتی ہے جو ان کی توجہ کو بہتر بناتی ہے۔ وہ "یوگا" کو بھی دباؤ کم کرنے کی تھراپی کے طور پر اپناتی ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ ان کا "بھگود گیتا کے شلوکوں" کے بارے میں ایک مضبوط مذہبی عقیدہ ہے۔ وہ ہر رات سونے سے پہلے دو شلوک پڑھتی ہیں جو ان کے دماغ میں مزید وضاحت پیدا کرتے ہیں۔وہ دباؤ کم کرنے کے لیے "پینٹنگ" بھی پسند کرتی ہیں۔ویرات کوہلی: ویرات کوہلی نے ایک بار کہا تھا "میں ایک کمرے میں 13 لوگوں کے درمیان تھا لیکن پھر بھی میں تنہا محسوس کر رہا تھا"۔ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اس وقت وہ کس دباؤ سے گزر رہے ہوں گے۔ تو انہوں نے کیا کیا؟ وہ کہتے ہیں "کھیل کے دباؤ سے آرام اور بحالی کے لیے خود سے دوبارہ جڑنا ضروری ہے کیونکہ اگر وہ تعلق ختم ہو جائے تو اس کے ارد گرد بہت سی دوسری چیزیں بھی گر سکتی ہیں۔ اس لیے ان کا دباؤ کم کرنے کا بنیادی طریقہ 'آرام کے ذریعے بحالی' ہے۔سائنا نہوال: سائنا نہوال کا ایک مختلف نقطہ نظر ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ایسی صورت حال میں جہاں آپ کبھی کبھار جیت نہیں پاتے اور دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، تو اپنی جذبات اور دباؤ کو کم کرنے کے لیے تھوڑا وقت لیں، شاید "رو کر"۔ لیکن پھر کچھ دیر بعد واپس اپنی مشق پر جائیں کیونکہ یہی دوسرے کھلاڑی بھی کر رہے ہیں۔ایتھلیٹس جیسے محمد علی، کوبی برائنٹ اور فلائیڈ میویدر رقص کو دباؤ کم کرنے کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔تو، میڈیٹشن سے یوگا تک، رونے سے بھگود گیتا سننے تک، آرام سے رقص تک، یہ وہ مختلف طریقے ہیں جن سے ہمارے ایتھلیٹس اپنی ذہنی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔آپ کا دباؤ کم کرنے کا طریقہ کیا ہے؟آپ ان میں سے کوئی بھی طریقہ آزما سکتے ہیں اور دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے جسم، دماغ اور روح کے لیے کیا کام کرتا ہے۔ آپ کے پاس دباؤ کو سنبھالنے کے اپنے طریقے بھی ہو سکتے ہیں۔کمنٹ کریں اور ہمیں بتائیں "آپ دباؤ کو قابو کرنے کے لیے کیاکرتےہیں؟Source:- 1. https://www.health.harvard.edu/blog/mindfulness-meditation-may-ease-anxiety-mental-stress-2014010869672. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4142584/
!تربوز کے ساتھ اپنی جنسی اور تولیدی صحت کو بہتر بنائیں!جنسی صحت کے لئے تربوز کے فوائد
ہیلو دوستو! آج ہم ایک ایسے پھل کے بارے میں بات کریں گے جو آپ کی صحت کو صرف بہتر نہیں کرتا بلکہ آپ کی جنسی صحت کے لیے بھی کافی فائدہ مند ہے! کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ تربوز صرف لذیذ نہیں بلکہ کتنا غذائیت سے بھرپور ہے؟چلیے، جانتے ہیں اس میں چھپے صحت کے فوائد کے بارے میںAmino Acids: تربوز میں citrulline نام کا ایک amino acid ہوتا ہے، جو جسم میں nitric oxide کو ریلیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اور nitric oxide خون کی شریانوں کو پھیلانے میں مدد کرتا ہے، جس سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے، خاص کر عضو تناسل کا۔ خون کے بہاؤ میں بہتری سے مردوں کو عضو کی تناؤ میں مدد ملتی ہے، جنسی رغبت بڑھتی ہے، اور erectile dysfunction جیسی مسائل میں بھی کافی راحت ملتی ہے۔Antioxidants: اس پھل میں lycopene پایا جاتا ہے، جو ایک طاقتور antioxidant ہے۔ Lycopene oxidative stress کو کم کرتا ہے، منی کو نقصان سے بچاتا ہے، اور مرد و خواتین دونوں میں تولیدی صلاحیت کو بہتر کرتا ہے۔Minerals: تربوز میں potassium, zinc, اور magnesium جیسے ضروری minerals موجود ہوتے ہیں۔ Potassium بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے، جو جنسی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔ اور magnesium اور zinc testosterone، یعنی مردانہ جنسی ہارمونز کی پیداوار میں بھی مدد کرتے ہیں۔Vitamins: اس میں وٹامن A اور C کی بھرپور مقدار ہوتی ہے، جو مدافعتی نظام کے لیے بہت اہم ہیں۔ وٹامن A صحت مند خلیات کی نشوونما میں مدد کرتا ہے، اور وٹامن C ایک antioxidant ہے جو منی کو نقصان سے بچاتا ہے۔Water: تربوز میں 90% پانی ہوتا ہے، جو جنسی سرگرمی کے دوران جسم میں hydration اور توانائی کی سطح کو برقرار رکھتا ہے۔ یہ جسم کے دیگر افعال اور جنسی صحت کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔تو دوستو، یہ تھے کچھ حیرت انگیز فوائد تربوز کے، جو نہ صرف آپ کی صحت کو بڑھاتے ہیں بلکہ آپ کی جنسی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں! اگلی بار جب آپ تربوز کھائیں تو ان فوائد کو ضرور یاد رکھیں۔ اگر آپ کو یہ ویڈیو پسند آئی ہو تو لائک کریں، شیئر کریں، اور ہمارے چینل کو سبسکرائب کرنا نہ بھولیں!Source:-1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC10718552/ 2. https://www.researchgate.net/publication/382871253_Benefits_of_Watermelon_Seeds_Sexually
پانی کے علاوہ کچھ صحت مند مشروبات
ہم بچپن سے سیکھتے آ رہے ہیں کہ ہمارے جسم کا 70% حصہ پانی ہے اور روزانہ پیشاب اور پسینے سے پانی جسم سے باہر نکل جاتا ہے۔ اس لیے، اس نقصان کی بھرپائی کے لیے ہمیں دن بھر میں بہت زیادہ صحت مند مشروبات پینے چاہیے۔پہلے کے زمانے میں پانی ہی سب سے تازہ اور خالص مشروب چیزوں میں سے ایک تھا۔ لاکھوں سالوں تک انسان صرف پانی پر ہی انحصار کرتا رہا۔پھر آہستہ آہستہ دودھ، بیئر، وائن، کافی، چائے وغیرہ جیسے دیگر متبادل آنا شروع ہوئے اور ہم نے وقت کے مطابق ان میں سے متبادل کا انتخاب کرنا شروع کر دیا۔ آج کے زمانے میں ہم اپنا انتخاب اس حساب سے جانتے ہیں کہ ہم کہاں اور کس کے ساتھ بیٹھے ہیں اور یوں ہم میں ایک بڑی تبدیلی آ گئی ہے کہ ہم اپنے اور اپنے بچوں کے لیے بھی سمجھداری سے صحت مند مشروبات منتخب کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔اگر بہت سارے مشروبات پینے کی نصیحت کی جاتی ہے، تو کیا ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوئی بھی مشروبات پینا ٹھیک ہے؟بالکل "نہیں"۔آئیے کچھ صحت مند مشروب کے آپشنز پر بات کریں جو ہم بھی پی سکتے ہیں اور اپنے بچوں کو بھی دے سکتے ہیں:1. ناریل کا پانی: ناریل کا پانی پیاس بجھانے کے لیے تغذیاتی اور صحت مند مشروبات میں سے ایک ہے۔ یہ چینی، پروٹین، امینو ایسڈ، وٹامن، معدنیات اور کچھ گروتھ کو بڑھانے والے عوامل فراہم کرتا ہے۔2. تازہ پھلوں کا رس: تازہ پھلوں کا رس یقیناً ایک بہت ہی صحت مند انتخاب ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جوس سے وٹامن، معدنیات اور بایو ایکٹو کمپاؤنڈز جسم میں آسانی سے جذب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے، یہ اچھی غذا دیتے ہیں۔ یہ بھی ثابت ہو چکا ہے کہ روزانہ پھلوں کا جوس پینے کا موٹاپے یا ذیابیطس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔3. گرین ٹی: گرین ٹی میں پولی فینولز ہوتے ہیں، جن میں فلاوانولز، فلاونوئڈز اور فینولک ایسڈ شامل ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے کئی قسم کے کینسر کو روکنے میں مدد ملتی ہے، جن میں پھیپھڑوں، ایسرفیگس، منہ، پینکریاس وغیرہ کے کینسر شامل ہیں۔4. لیموں کا پانی: لیموں سٹریک ایسڈ، وٹامن سی اور پولی فینولز کا ایک امیر ماخذ ہے جو کچھ صحت کے فوائد فراہم کرتا ہے جیسے تھکن سے راحت، اینٹی ایجنگ اثرات اور دل کی بیماریوں اور کچھ کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے۔5. دودھ: دودھ اور ڈیری کے مصنوعات کیلشیم، پروٹین اور کچھ وٹامن اور معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں اور دل کی بیماریوں، ذیابیطس جیسی کچھ دائمی بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں اور ہڈیوں کی کثافت میں بھی بہتری لاتے ہیں۔6. گھر پر بنی اسموڈی: گھر پر بنی اسموڈی کو پھلوں، سبزیوں، ہرے پتوں والی سبزیوں اور میوہ جات کو ملا کر بنایا جا سکتا ہے۔ یہ غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے اور کافی تسکین دیتی ہے۔7. ہاٹ چاکلیٹ: بغیر چینی ملائی ہوئی ہاٹ چاکلیٹ ایک صحت مند مشروب ہو سکتی ہے۔ کوکا موڈ کو اچھا بناتا ہے اور ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔8. سویا دودھ یا بادام کا دودھ: ویجیٹیرین کے لیے یہ ایک بہترین متبادل ہے۔ یہ فائبر اور پروٹین سے بھرپور ہے اور خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے دل کی بیماری کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔9. بلیک کافی: اگر کم مقدار میں لیا جائے تو بلیک کافی بھی ایک صحت مند مشروب ہے۔ یہ کئی دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔10. کامبوچا: کامبوچا ایک خمیری مشروب ہے اور خمیر کاری بایو ایکٹو کمپاؤنڈز، وٹامن بی، وٹامن سی اور کچھ ضروری معدنیات جیسے آئرن، میگنیشیم، زنک وغیرہ کی مقدار کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔سافٹ ڈرنک، انرجی ڈرنک اور اسپورٹس ڈرنک جیسے میٹھے مشروبات سے بچنا یقینی بنائیں جو غیر ضروری کیلوریز دیتے ہیں اور کوئی غذا بھی فراہم نہیں کرتے ہیں۔ایسی معلومات کے لیے ہمارے چینل کو لائیک اور سبسکرائبکرنانہبھولیں۔Source:-1.https://www.researchgate.net/publication/353603073_An_Overview_on_Coconut_Water_As_A_Multipurpose_Nutrition 2. https://www.researchgate.net/publication/353603073_An_Overview_on_Coconut_Water_As_A_Multipurpose_Nutrition
پکانے کے تیل کے دوبارہ استعمال کے نقصانات اور دوبارہ استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر
وضاحت: کیا آپ سمجھتے ہیں کہ "کیا پکانے کے تیل کا دوبارہ استعمال واقعی نقصان دہ ہے؟" اور "تیل کو دوبارہ استعمال کرتے وقت کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں؟ اس ویڈیو کو دیکھیں تاکہ آپ جان سکیں کہ یہ صحت کے لئے کیسے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور ہم خود کو اس کے مضر اثرات سے کیسے بچا سکتے ہیں۔آج کل ہر جگہ لوگ ایک ہی سوال کر رہے ہیں، "استعمال کئے ہوئے تیل کے دوبارہ استعمال کے نقصانات کیا ہیں؟ہندوستانیوں کو تیل کے استعمال سے کھانا پکانے کا بہت شوق ہے۔ اور اگر ہندوستان میں کوئی خاص موقع ہو یا تہوار ہوں تو وہ پوریوں اور پکوڑوں کے بغیر مکمل نہیں ہوتے جو یقیناً گہرے تیل میں تلے جاتے ہیں۔لیکن یہ دیکھا گیا ہے کہ ہم اکثر اپنے کھانے کو تیار کرنے کے لئے بار بار ایک ہی تیل کا استعمال کرتے ہیں، تاکہ قیمت بچائی جا سکے اور تیل کا ضیاع بھی کم ہو۔ نہ صرف ہمارے گھروں میں بلکہ سڑک کنارے کھانے کے اسٹالز، ہوٹلوں اور ریستورانوں میں ہر جگہ تیل کو دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن کوئی بھی بار بار استعمال ہونے والے تیل کے مضر اثرات کے بارے میں بات نہیں کرتا۔آئیے آج سمجھتے ہیں کہ جب تیل کو بار بار استعمال کیا جاتا ہے تو کیا ہوتا ہےکھانے کے تیل کو بار بار استعمال کرنے اور تلنے سے Total Polar Compound (TPC) بنتا ہے جو کہ اسے انسانی استعمال کے لئے ناقابل بنا دیتا ہے۔ بار بار گرم کرنے کی وجہ سے تیل کی غذائی خصوصیات بھی بہت متاثر ہوتی ہیں۔تیل کے دوبارہ استعمال سے ہماری صحت پر کیا اثرات پڑتے ہیں؟کئی ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ دوبارہ گرم کرنے والا تیل:زہریلے مادے خارج کرتا ہے جو مضر ہیںاس میں ٹرانس-فیٹس کی مقدار بڑھ جاتی ہےتازہ نہیں رہتا اور اس کا ذائقہ یا بو خراب ہو سکتی ہےکچھ بہت مضر رد عمل پیدا کرتا ہےدوبارہ گرم کیا ہوا تیل لوگوں کی صحت کے لئے بہت مضر ہو سکتا ہے۔ یہ بہت شدید نقصان دہ اثرات ڈال سکتا ہے۔پکانے کے لئے تیل کے استعمال میں ہم کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں؟تیل کو دوبارہ گرم کرنے کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لئے کچھ تدابیر ہیں۔ وہ یہ ہیںتیل کو زیادہ دیر تک گرم نہ کریںکھانے میں نمک ڈالنے سے پہلے تیل میں تلنے سے گریز کریںتیل میں کھانے کے ذرات کو جمع ہونے سے بچائیں تاکہ آلودگی کم کی جا سکےتاہم، ہمیشہ بہتر ہوگا کہ کھانے والے تیل کے دوبارہ استعمال کو سختی سے کنٹرول کریں تاکہ ہمیں دوبارہ گرم تیل کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔Source:-1.https://www.researchgate.net/publication/336800574_The_Effect_of_Repeatedly_Cooking_Oils_on_Health_and_Wealth_of_a_Country_A_Short_Communication 2. https://fssai.gov.in/upload/media/FSSAI_NEws_Oil_Insider_30_09_2019.pdf
آنتوں کی سنڈروم میں خرابی: علامات اور تشخیص
آنتوں کی سنڈروم میں خرابی دنیا بھر میں سب سے زیادہ پائی جانے والی معدے کی بیماری ہے۔اس کی علامات اور دائمی نوعیت ہلکی سے شدید تک ہوتی ہیں اور اس کا زندگی کے معیار پر منفی اثر پڑتا ہے۔پیٹ میں درد، قبض، دست، اور پاخانہ کی شکل میں تبدیلیاں آنتوں کی خرابی کی کچھ خصوصیات ہیں۔آنتوں کی خرابی کی علاماتآنتوں کی خرابی کی علامات میں معدے کے ساتھ ساتھ جسم کے دوسرے حصوں کی شکایات بھی شامل ہیں۔ کچھ عام علامات یہ ہیں:دائمی پیٹ درد: پیٹ میں مختلف شدت کے ساتھ درد یا مروڑ کا احساس جو وقت کے ساتھ بڑھتا ہے۔ درد عام طور پر نچلے حصے میں ہوتا ہے، اکثر بائیں طرف محسوس ہوتا ہے۔پاخانہ کی عادت میں تبدیلیاں: پاخانہ کے حجم، تعداد، اور تسلسل میں تبدیلی۔دست: بار بار کم سے درمیانے حجم کے پتلے پاخانے کے ساتھ نچلے پیٹ میں درد کا احساس۔ مریضوں کو فوری پاخانہ کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے اور پاخانے کے ساتھ بلغم خارج ہونے کی بھی شکایت کرتے ہیں۔قبض: مریض اکثر سخت پاخانے کی شکایت کرتے ہیں اور ان کو محسوس ہوتا ہے کہ پیٹ پوری طرح خالی نہیں ہوا، حالانکہ پیٹ خالی ہوتا ہے، جس کی وجہ سے طویل وقت بیت الخلاء میں گزارنا پڑتا ہے۔دوسری معدے کی علامات: کچھ عام علامات میں تیزابیت، جلدی پیٹ بھرجانے کا احساس، متلی، پیٹ میں گیس، بہت زیادہ گیس کی پیداوار، اور غیر دل کی درد شامل ہیں۔ مریض اکثر پیٹ پھولنے اور گیس کی شکایت کرتے ہیں۔جسم کے دوسرے حصوں کی علامات: ان میں جنسی کارکردگی کی خرابی اور پیشاب کی تعداد اور فوری ضرورت میں اضافہ شامل ہے۔ مریضوں کو ہائی بلڈ پریشر اور دمہ کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔کیا ذہنی دباؤ اور پریشانی آنتوں کی خرابی کا سبب بنتے ہیں؟دماغ اور آنتیں بہت قریب سے جڑی ہوئی ہیں۔ ذہنی دباؤ اور پریشانی براہ راست آنتوں کی خرابی (IBS) کا سبب نہیں بنتے، لیکن یہ علامات کی شدت اور تعدد کو ضرور بڑھا سکتے ہیں۔یہ ثابت ہو چکا ہے کہ نفسیاتی تھراپی اور آرام/ذہنی دباؤ کم کرنے کی تکنیکیں بعض لوگوں میں آنتوں کی خرابی (IBS) کی علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔Source:-1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4154827/
شارٹس
Potassium Ki Kami Ke Nuqsan!
لاریب
بی۔فارما
Medwiki کے ساتھ منائیں Children's Day خوش اور صحت مند بچوں کے لیے!
لاریب
بی۔فارما
گھریلن: ایک ہنگر ہارمون جو آپ کو ہر وقت بھوکا محسوس کراتا ہے۔
لاریب
بی۔فارما