تمام انڈین فوڈ ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں اور ان میں تمام غذائی اجزاء بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ تو آئیے، جانتے ہیں 5 ایسے ہی سپر فوڈز کے بارے میں اور یہ کہ انہیں کھانے سے ہماری صحت پر کیا اثر پڑتا ہے۔کالا چناسب سے پہلے بات کرتے ہیں کالے چنے کی۔ کالے چنے میں کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں، جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں اور جسم کو طویل عرصے تک توانائی فراہم کرتے ہیں۔ اس میں موجود پروٹین ہمارے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔کالے چنے میں فائبر بھی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے، جو ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے۔ اس میں موجود آئرن خون کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے، جس سے جسم میں کمزوری اور تھکن محسوس نہیں ہوتی۔کاجواب بات کرتے ہیں کاجو کی۔ کاجو نہ صرف مزیدار بلکہ انتہائی غذائیت بخش بھی ہوتے ہیں۔کاجو میں کیلشیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے، جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے بےحد ضروری ہیں۔ اس میں صحت مند چکنائیاں بھی موجود ہوتی ہیں، جو کولیسٹرول کو متوازن رکھتی ہیں اور دل کی بیماریوں سے بچاتی ہیں۔کاجو میں وٹامن B6 بھی پایا جاتا ہے، جو دماغی خلیات کو غذائیت فراہم کرتا ہے اور یادداشت کو تیز کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو چمکدار بناتے ہیں اور جھریوں کو کم کرتے ہیں۔اناراب سمجھتے ہیں انار کے فوائد!انار میں آئرن ہوتا ہے، جو جسم میں خون کی کمی کو دور کرتا ہے اور اینیمیا سے بچاتا ہے۔ اس میں وٹامن C اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں، جو جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں۔انار خون کو صاف** کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔لوکیاب جانتے ہیں لوکی کے فائدے!لوکی کو ہاضمے کے لیے ہلکا اور آسانی سے ہضم ہونے والا سمجھا جاتا ہے۔ لوکی میں کیلوریز بہت کم اور پانی بہت زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔گرمیوں میں لوکی کھانے سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے اور ڈی ہائیڈریشن سے بچاؤ ہوتا ہے۔ اس میں فائبر بھی پایا جاتا ہے، جو معدے کے مسائل کو دور کرتا ہے۔لوکی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد دیتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔گناآخر میں بات کرتے ہیں گنے کی!گنے کا رس تقریباً ہر کسی کو پسند ہوتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ صحت کے لیے بھی بےحد فائدہ مند ہے؟گنے میں موجود قدرتی شوگر جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے اور تھکن کو دور کرتی ہے۔گنا **لیور کو ڈیٹاکس کرتا ہے اور جونڈس جیسی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ گنی کا رس معدے کی ایسڈٹی کو کم کرتا ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔اس میں کیلشیم، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے اہم منرلز بھی پائے جاتے ہیں، جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور آسٹیوپوروسِس سے بچاتے ہیں۔اگر ہم اپنی روزمرہ کی خوراک میں ان انڈین سپر فوڈ کو شامل کریں، تو نہ صرف ہماری صحت اچھی رہے گی بلکہ کئی بیماریوں سے بھی بچاؤ ممکن ہوگا۔لہٰذا، اگلی بار جب بھی کچھ صحت مند کھانے کا دل کرے، تو ان سپر فوڈ کو اپنی ڈائٹ کا حصہ ضرور بنائیں!Source:- 1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC5188421/2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC6408729/3. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC4007340/4. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC6342787/5. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC4441162/
آج ہم بات کریں گے ان سُپر فوڈز کی، جو تھائرائیڈ کو کم کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ تو چلئیے، جانتے ہیں اس بارے میں۔مچھلی (Fish)اگر آپ نان ویجیٹیرین ہیں، تو مچھلی کو اپنی ڈائٹ میں ضرور شامل کریں! اس میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں، جو تھائرائیڈ سے جُڑی سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، یہ تھائرائیڈ کی وجہ سے ہونے والے بالوں کے جھڑنے کی پریشانی کو کم کرتا ہے اور جلد کو چمکدار بناتا ہے۔ اسی لیے، تھائرائیڈ کم کرنے کے لیے مچھلی کھانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔سیب (Apple)اب بات کرتے ہیں سیب کی! سیب میں پیکٹن نامی فائبر پایا جاتا ہے، جو جسم سے نقصان دہ ٹاکسنز کو باہر نکالتا ہے اور تھائرائیڈ گلَینڈ کو صحت مند رکھتا ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے اور تھائرائیڈ کے باعث ہونے والی قبض (Constipation) کی پریشانی سے نجات دلاتا ہے۔ اسی لیے، تھائرائیڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے روزانہ ایک سیب ضرور کھائیں!گرین ٹی (Green Tea)گرین ٹی بھی تھائرائیڈ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے! اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں، جس سے تھائرائیڈ کے باعث بڑھ رہے وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ساتھ ہی، یہ تھائرائیڈ کے کی وجہ سے ہونے والے ذہنی دباؤ کو کم کرکے جسم کو پُرسکون محسوس کراتی ہے۔ اس لیے، اگر آپ تھائرائیڈ کم کرنا چاہتے ہیں، تو دن میں ایک یا دو کپ گرین ٹی ضرور پئیں۔دہی (Yogurt)دہی کھانے سے تھائرائیڈ گلینڈ کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم میں کیلشیم کی مقدار کو بڑھاتا ہے، جس سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور تھائرائیڈ کے باعث ہونے والی کمزوری دور ہوتی ہے۔ اگر آپ جسم میں تھائرائیڈ ہارمون کو کم کرنا چاہتے ہیں، تو اپنی روزانہ کی ڈائٹ میں دہی کو شامل کریں!شکر قندی (Sweet Potato)اب بات کرتے ہیں شکر قندی کی! اس میں بیٹا کیرٹین پایا جاتا ہے، جو جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ یہ وٹامن تھائرائیڈ گلینڈ کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے اور تھائرائیڈ ہارمون کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔ شکر قندی کھانے سے تھائرائیڈ کی کچھ علامات، جیسے جسم کی تھکن اور قبض میں کمی آ سکتی ہے۔ اس لیے، تھائرائیڈ کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے شکر قندی ضرور کھائیں۔تو دوستوں، اگر آپ تھائرائیڈ سے جُڑی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں، تو ان سُپر فوڈز کو اپنی ڈائٹ میں ضرور شامل کریں!Source:- 1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC11314468/2. https://www.healthifyme.com/blog/foods-to-avoid-for-hyperthyroidism/3. https://www.healthifyme.com/blog/how-to-control-thyroid-issues/4. https://health.clevelandclinic.org/hypothyroidism-diet5. https://health.clevelandclinic.org/thyroid-issues-what-you-need-to-know-about-diet-and-supplements
کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے کچن میں رکھا ایک سادہ سا مسالہ آپ کی صحت کے لیے کسی سپرفوڈ سے کم نہیں ہے؟ جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں ہلدی کی! آج ہم آپ کو ہلدی کے ایسے فوائد بتائیں گے جو آپ کی صحت کو بدل سکتے ہیں!بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگارآج کے دور میں ذیابیطس کا مسئلہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیکن ہلدی اس بیماری کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتی ہے!ہلدی جسم میں سوجن کو کم کر کے انسولین مزاحمت کو بہتر بناتی ہے۔ انسولین وہ ہارمون ہے جو ہمارے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔ اگر جسم میں انسولین صحیح طریقے سے کام نہ کرے تو ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ہلدی پینکریاس میں موجود بیٹا سیلز کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ یہ بیٹا سیلز انسولین پیدا کرتے ہیں، جس کی مدد سے بلڈ شوگر کنٹرول میں رہتا ہے۔اس کے علاوہ ہلدی آنتوں کی صحت یعنی معدے میں موجود اچھے بیکٹریا کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے جسم میں شوگر کا صحیح استعمال ہوتا ہے اور ذیابیطس کی علامات میں بہتری آتی ہے۔یادداشت بڑھانے میں مددگارکیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان میں ڈیمینشیا جیسی بیماریاں باقی ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہیں؟ اس کا ایک بڑا سبب ہلدی ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ دماغ کی سوجن کو کم کرنے اور یادداشت کو تیز کرنے میں مدد دیتی ہے۔ہلدی میں موجود کرکیومِن دماغ میں "برین ڈرائیوڈ نیوروٹروفک فیکٹر" (Brain-Derived Neurotrophic Factor - BDNF) نامی مادے کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ مادہ ہمارے دماغ میں نئے نیورونز کی نشوونما میں مدد دیتا ہے۔جب دماغ میں BDNF کی مقدار کم ہو جاتی ہے تو یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے اور الزائمر جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہلدی کھانے سے دماغ میں BDNF کی سطح بڑھ جاتی ہے، جس سے ذہنی صحت بہتر رہتی ہے اور بڑھتی عمر کے ساتھ یادداشت کی کمزوری کو روکا جا سکتا ہے۔دل کی بیماریوں سے بچانے میں مددگارآج کے دور میں دل کی بیماریاں عام ہو چکی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہلدی آپ کے دل کے لیے بھی بے حد فائدہ مند ہے؟ہمارے جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس بڑھنے سے کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہونے لگتا ہے، جو خون کے بہاؤ کو روک سکتا ہے۔ لیکن ہلدی اس آکسیڈیٹیو اسٹریس کو کم کر کے دل کی شریانوں کو صاف رکھنے میں مدد کرتی ہے۔اس کے علاوہ، ہلدی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتی ہے اور نئے خون کی نالیاں بنانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ ہلدی ہماری خون کی نالیوں کی اندرونی تہہ کو بھی صحت مند رکھتی ہے، جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔سوجن کم کرنے میں مددگارہلدی میں موجود کرکیومِن ایک قدرتی اینٹی انفلامیٹری مرکب ہے، جو جسم کی سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔جب ہمیں کوئی چوٹ لگتی ہے یا جسم میں کوئی انفیکشن ہوتا ہے تو ہمارا جسم کچھ کیمیکلز خارج کرتا ہے، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔ کرکیومِن ان کیمیکلز کو کنٹرول کرتا ہے اور جسم کو جلد صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔گٹھیا کے سبب جسم کے جوڑوں میں سوجن آ جاتی ہے، جس سے درد اور اکڑاؤ محسوس ہوتا ہے۔ ہلدی میں موجود کرکیومِن اس سوجن کو کم کرتا ہے اور جوڑوں کو لچکدار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔قوت مدافعت بڑھانے میں مددگارہلدی میں موجود کرکیومِن ایک نہایت طاقتور اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل، اور اینٹی فنگل مرکب ہے۔ یہ جسم میں سفید خون کے خلیات کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے، جو بیکٹیریا اور وائرس سے لڑنے کا کام کرتے ہیں۔ہلدی کچھ خطرناک بیکٹیریا جیسے E. coli، Helicobacter pylori اور Streptococcus pneumoniae کو ختم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے۔اس کے علاوہ، ہلدی جسم میں سائٹوکئنز نامی مادوں کو متوازن رکھتی ہے، جو ہمارے امیون سسٹم کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یعنی ہلدی کھانے سے عام نزلہ زکام سے لے کر بڑی بیماریوں تک سے بچاؤ ممکن ہو سکتا ہے۔
فائبر ایک قسم کا غذائی جز ہے جو ہمارے جسم کے نظامِ ہاضمہ کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، پیٹ کو لمبے وقت تک بھرا رکھتا ہے اور قبض جیسی مشکلات سے بھی بچاتا ہے۔آئیے جانتے ہیں کہ کن کن غذاؤں میں فائبر زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ ہمارے جسم کے لیے کتنا فائدہ مند ہے۔بینز (راجما اور چھولا)بینز فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ہیں! ایک کٹوری بینز میں 4 سے 10 گرام تک فائبر ہوتا ہے، جو صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ اس میں موجود ریزیسٹنٹ اسٹارچ فائبر بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے، جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ بینز میں سولِیوبل اور اِن سولیوبل فائبر بھی پایا جاتا ہے، جو خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم کرکے دل کو صحت مند بناتا ہے اور آنتوں کی صفائی کرکے ہاضمے کو بہتر کرتا ہے۔ناشپاتی (Pear)اگر آپ میٹھا کھانے کے شوقین ہیں، تو ناشپاتی آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے! ایک میڈیم سائز کی ناشپاتی میں 5.5 گرام فائبر ہوتا ہے۔ اس میں موجود پیکٹن فائبر پیٹ میں اچھے بیکٹیریا کو بڑھاتا ہے، جس سے ہاضمہ بہتر رہتا ہے۔ اس کے علاوہ، ناشپاتی میں پایا جانے والا پیکٹن سولیوبل فائبر قبض کی پریشانی کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ایووکاڈو (Avocado)آدھا کپ ایووکاڈو میں 5 گرام فائبر ہوتا ہے، اور یہ باقی پھلوں سے تھوڑا مختلف ہے کیونکہ اس میں صحت مند چکنائیاں بھی موجود ہوتی ہیں! اس میں پائے جانے والا گلوکومانن فائبر بھوک کو کنٹرول کرتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایووکاڈو میں سولیوبل اور اِن سولیوبل فائبر بھی موجود ہوتا ہے، جو جسم کو زہریلے مادوں سے صاف کرنے میں مدد دیتا ہے۔ریسبیری (Raspberry)یہ چھوٹے چھوٹے سرخ رنگ کے پھل جتنے خوبصورت نظر آتے ہیں، اتنے ہی فائدہ مند بھی ہیں! آدھا کپ ریسبیری میں 4 گرام فائبر ہوتا ہے، اور اس میں موجود پیکٹن فائبر نظامِ ہاضمہ کو مضبوط بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، ریسبیری میں اِن سولیوبل فائبر بھی پایا جاتا ہے، جو آنتوں کی حرکت کو آسان بناتا ہے اور قبض سے نجات دلاتا ہے۔جؤ (Oats)ایک کپ کچے جؤ میں 8 گرام فائبر ہوتا ہے۔ اس میں موجود بیٹا گلوکین فائبر کولیسٹرول کو کم کرکے دل کو صحت مند رکھتا ہے۔ جؤ میں پایا جانے والا سیلولوز فائبر نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ پیٹ کو لمبے وقت تک بھرا رکھتا ہے، جس سے بھوک بھی کم لگتی ہے۔تخم شربتی (Chia Seeds)اگر آپ کو جلدی بھوک لگتی ہے، تو تخم شربتی آپ کی بڑی مدد کر سکتے ہیں! ایک مٹھی تخم شربتی میں 9.75 گرام فائبر ہوتا ہے۔ اس میں میوکلیج نامی ایک گاڑھا چپچپا فائبر پایا جاتا ہے، جو تخم شربتی کو پانی میں بھگونے سے جیل جیسی تہہ بنا دیتا ہے۔ یہ پیٹ کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اور وزن کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔تو دوستو، ان ہائی فائبر فوڈز کو اپنی ڈائٹ میں ضرور شامل کریں!Source:-1. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/32644459/2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC7589116/3. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9268622/4. https://www.webmd.com/cholesterol-management/features/fiber-groceries5. https://www.webmd.com/diet/high-fiber-foods
Hard-boiled eggs کھانا صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس میں اضافی تیل یا چکنائی نہیں ہوتی، جیسے کہ فرائیڈ یا اسکریمبلڈ انڈوں میں ہوتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں ابلا ہوا انڈہ کھانے کے 10 بڑے فوائد:مضبوط پٹھے اور ہڈیاںانڈوں میں پروٹین، کیلشیم اور وٹامن ڈی ہوتا ہے، جو پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔وزن کم کرنے میں مددگارانڈوں میں ہائی پروٹین پایا جاتا ہے، جو زیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہونے دیتا اور زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔دماغ کے لیے مفیدانڈوں میں صحت مند چکنائی اور وٹامنز ہوتے ہیں، جو دماغی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور یادداشت کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔دل کی صحت کے لیے اچھامناسب مقدار میں انڈے کھانے سے دل کی صحت بہتر رہتی ہے کیونکہ اس میں اچھا کولیسٹرول پایا جاتا ہے، جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔آنکھوں کی بینائی کے لیے مفیدانڈے میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو آنکھوں کو نقصان سے بچاتے ہیں اور بینائی کو بہتر رکھتے ہیں۔پروٹین کا بہترین ذریعہانڈوں میں موجود اعلیٰ معیار کا پروٹین جسم کی نشوونما، مرمت اور توانائی کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔توانائی بڑھانے میں مددگارانڈے میٹابولزم کو تیز کرتے ہیں، جس سے توانائی کی سطح بڑھتی ہے اور دن بھر متحرک رہنے میں مدد ملتی ہے۔جلد اور بالوں کے لیے فائدہ مندانڈوں میں ایسے وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں، جو جلد کو صحت مند رکھتے ہیں اور بالوں کو مضبوط بناتے ہیں۔حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے اچھاانڈوں میں ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں، جو حمل کے دوران بچے کے دماغی نشوونما اور ترقی میں مدد کرتے ہیں۔موڈ کو بہتر بناتا ہےانڈے میں موجود وٹامنز اور منرلز ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں اور موڈ کو خوشگوار بناتے ہیں۔Tip: Hard-boiled eggs کو سبزیوں کے ساتھ کھائیں، تاکہ آپ کو فائبر اور دیگر غذائی اجزاء بھی مل سکیں!آپ ہفتے میں کتنے انڈے کھاتے ہیں؟ کمنٹس میںہمیںبتائیں!Source:- https://www.medicinenet.com/hard-boiled_egg_nutrition_health_benefits_and_p/article.htm
کیٹوجینک ڈائیٹ کیا ہے؟کیٹوجینک ڈائیٹ، جسے عام طور پر "کیٹو ڈائیٹ" کہا جاتا ہے، اس میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو بہت کم کر دیا جاتا ہے اور چکنائی (fat) کی مقدار کو بڑھا دیا جاتا ہے۔ کیٹو ڈائیٹ پچھلے کچھ سالوں میں وزن کم کرنے اور دیگر کئی صحت کے فوائد کے لیے کافی مشہور ہو گئی ہے۔کیٹوجینک ڈائیٹ کا بنیادی مقصد کیلوریز یا کھانے کی مقدار کو محدود کرنا نہیں ہے بلکہ کچھ خاص کھانے کی چیزوں پر پابندی لگانا ہے تاکہ جسم توانائی کے لیے گلوکوز کے بجائے چکنائی کو استعمال کرنا شروع کرے۔وزن کم کرنے کے لیے جب ہم گلوکوز کی مقدار کم کرتے ہیں تو ہمارا دماغ، جو کہ گلوکوز کو ذخیرہ نہیں کر سکتا، روزانہ تقریباً 120 گرام گلوکوز کی ضرورت ہوتی ہے وہ گلوکوز کی مانگ کرنے لگتا ہے۔ جب ہم روزہ رکھتے ہیں یا جان بوجھ کر بہت کم کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں تو جسم سب سے پہلے لیور میں محفوظ شدہ گلوکوز استعمال کرتا ہے۔ اگر یہ عمل 3-4 دن تک جاری رہے تو ذخیرہ شدہ گلوکوز مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے اور پھر جسم چربی (fat) کو بطور بنیادی توانائی کا ذریعہ استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔کیٹو ڈائیٹ کا مقصد صرف کاربوہائیڈریٹ کو کم کرنا نہیں ہے بلکہ پروٹین کو بھی معتدل مقدار میں لینا ضروری ہے۔کیٹوجینک ڈائیٹ میں کیا کھائیں؟کوئی خاص "اسٹینڈرڈ کیٹو ڈائیٹ" نہیں ہے جس میں کاربوہائیڈریٹ، پروٹین اور چکنائی کا ایک مخصوص تناسب ہو، لیکن عام طور پر کہا جا سکتا ہے کہ روزانہ کی کیلوری کی مقدار کے مطابق:70-80% چکنائی (Fat)5-10% کاربوہائیڈریٹ (Carbohydrate)10-20% پروٹین (Protein) ہوتا ہےیہ غذائیں شامل کریں:گوشت (بیف، مٹن، بھیڑ کا گوشت، پروسیسڈ میٹ، اور دست وغیرہ)مرغی (چکن، ٹرکی یا بطخ)مچھلی اور سی فوڈ (جیسے سالمون، جھینگے، کیکڑا)انڈےیہ غذائیں محدود مقدار میں کھائیں:سلاد سبزیاں (جیسے پالک، کھیرے، اور سیلری)نشاستہ سے پاک سبزیاں (جیسے گوبھی، بروکلی، شتاوری)کچھ مخصوص پھلپنیرایووکاڈومکھن، کریم، مایونیز، اور تیلزیتونکیا کیٹو ڈائیٹ آپ کے لیے صحیح ہے؟کیٹو ڈائیٹ وزن کم کرنے، دماغی وضاحت (Mental Clarity) اور ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتی ہے، لیکن اسے شروع کرنے سے پہلے مکمل تحقیق کریں اور کسی ماہر سے مشورہ ضرور لیں۔ ہر انسان کا جسم مختلف ہوتا ہے، اس لیے اپنے جسم کے ردعمل کو سمجھنا ضروری ہے۔Source:- 1. https://www.uaex.uada.edu/publications/pdf/FSFCS102.pdf 2. https://nutritionsource.hsph.harvard.edu/healthy-weight/diet-reviews/ketogenic-diet/
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے دماغ، دل اور آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے؟ لیکن ہمارا جسم اومیگا تھری خود نہیں بنا سکتا! اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اسے اپنی خوراک میں شامل کریں۔آج کی اس ویڈیو میں ہم آپ کو Omega-3 کے 5 ایسے فوائد بتائیں گے، جنہیں جاننے کے بعد آپ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے نہیں روک پائیں گے۔بچوں کی دماغی نشوونما کے لیے ضروریبچوں کی دماغی نشوونما کے لیے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ بہت ضروری ہوتے ہیں۔ یہ دماغی خلیات کو مضبوط بناتے ہیں، جس سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ حمل کے دوران اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بچے کی بینائی اور ذہنی نشوونما میں بھی مدد کرتا ہے۔دل کی بیماریوں سے بچاتا ہےاومیگا 3 خراب کولیسٹرول اور Triglycerides کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ اومیگا تھری ہمارے خون کو گاڑھا ہونے سے روکتا ہے، جس سے خون کے لوتھڑے نہیں بنتے اور بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔Autoimmune Diseases میں مددگارآٹو امیون بیماریاں تب ہوتی ہیں جب جسم کا امیون سسٹم اپنے ہی صحت مند خلیات پر حملہ کرنے لگتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہمارے امیون سسٹم کو متوازن رکھتے ہیں، جس سے جسم کی سوجن کم ہو جاتی ہے اور جوڑوں کے درد اور اکڑن میں راحت ملتی ہے۔ Arthritis, Lupus یا دیگر آٹو امیون بیماریوں میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کو خوراک میں شامل کرنا بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ڈپریشن اور بے چینی سے راحتتحقیقات کے مطابق، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہمارے مزاج کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ Serotonin اور ڈوپا مائن جیسے نیوروٹرانسمیٹرز کو بڑھاتے ہیں، جس سے تناؤ اور پریشانی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ دماغی خلیات کے درمیان رابطے کو بہتر کرتے ہیں، جس سے دماغی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔دمہ کے خطرے کو کم کرتا ہےجو بچے اومیگا تھری سے بھرپور غذا کھاتے ہیں، ان میں دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے کیونکہ یہ پھیپھڑوں کی سوجن کو کم کرتا ہے۔ دمہ سے متاثرہ افراد کے لیے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کو اپنی خوراک میں شامل کرنا ایک بہترین آپشن ہے۔اگر آپ Omega-3 سے بھرپور غذاؤں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، تو ہماری اگلی ویڈیو ضرور دیکھیں! اور اگر ویڈیو پسند آئے تو لائک, شیئر, اور سبسکرائبکرنانہبھولیں۔Source:- 1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK564314/2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3262608/3. https://www.mkuh.nhs.uk/wp-content/uploads/2024/09/BDA-Omega-3.pdf4. https://www.webmd.com/healthy-aging/omega-3-fatty-acids-fact-sheet5. https://www.webmd.com/drugs/2/drug-17804/omega-3-oral/details
آج ہم بات کرتے ہیں سردیوں کی 5 سبزیوں کے بارے میں جو آپ کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں:1. Cabbage (پتہ گوبھی)پتہ گوبھی میں کچھ ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو سرد موسم میں آپ کے جسم کو مضبوط اور صحت مند رکھتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی کی بھرپور مقدار ہوتی ہے، جو نہ صرف آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے بلکہ جسم کو نزلہ اور کھانسی سے لڑنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پتہ گوبھی میں موجود فائبر، ہمارے ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔2. Carrots (گاجر)گاجر میں بیٹا کیروٹین نامی ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے، جو جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ وٹامن اے نہ صرف آپ کی بینائی کو بہتر بناتا ہے، بلکہ یہ آپ کی جلد کو بھی چمکدار اور صحت مند رکھتا ہے۔ تو، اپنی جلد کو سردیوں کی ٹھنڈی اور خشک ہوا سے بچانے کے لیے گاجر ضرور کھائیں۔3. Beetroot (چقندر)چقندر میں آئرن اور قدرتی نائٹریٹس پائے جاتے ہیں، جو آپ کے خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں۔ اس سے جسم کو زیادہ توانائی ملتی ہے اور سردی کی وجہ سے ہونے والی سستی بھی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، چقندر کھانے سے آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے جو آپ کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔4. Pumpkin (کدو)کدو میں دو اہم وٹامنز: وٹامن اے اور وٹامن سی پائے جاتے ہیں، جو جلد کو سردیوں کی خشکی سے بچاتے ہیں اور صحت مند رکھتے ہیں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں، جو جسم کو انفیکشنز سے بچانے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس لیے سردیوں میں نزلہ زکام اور فلو جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے کدو ضرور کھائیں۔5. Mustard Greens (سرسوں)سرسوں میں وٹامن کے اور کیلشیم بھرپور مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو زہریلے مادوں اور انفیکشنز سے محفوظ رکھتے ہیں۔ سرسوں ہاضمے کے لیے بھی مفید ہے اور سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔سردیوں میں صحت مند رہنے کے لیے ان 5 سبزیوں کو اپنی خوراک میںضرورشاملکریں۔Source:- 1. https://health.clevelandclinic.org/5-foods-for-winter-weather2. https://health.clevelandclinic.org/heres-how-to-make-a-healthy-winter-meal-plan3. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC6544626/4. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/24377584/5. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC5622774/
Shorts
لونگ کی خالصیت کو ٹیسٹ کرنے کا آسان طریقہ!

Drx. Lareb
B.Pharma
اُبلے ہوئے انڈے: وزن کم کرنے، پٹھوں اور ہڈیوں کے لیے اچھے

Drx. Lareb
B.Pharma
پورے انڈے vs انڈے کی سفیدی: وزن کم کرنے اور مسلز بنانے کے لیے کون بہتر؟

Drx. Lareb
B.Pharma
گڑ کھانے کے فوائد!

Drx. Lareb
B.Pharma